(ملفوظ ۹۹) ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ قبر پر مردہ کو دفن کرنے کے بعد سرہانے پائنتی(پاؤں کی طرف) کھڑے ہوکر اور قبر پر انگلی رکھ کر سورۃ بقرہ کا اول اور آخر پڑھتے ہیں اس کے متعلق کیا حکم ہے فرمایا کہ یہ پڑھنا تو ثابت ہے مگر انگلی رکھ کر پڑھنا ثابت نہیں پھر عرض کیا کہ اس کے پڑھنے کے بعد قبر پر کل حاضرین ہاتھ اٹھا کر مردہ کے لئے ایصال ثواب اور مغفرت کرتے ہیں فرمایا ویسے ہی دعا کردینا اور ثواب پہنچا دینا چاہئے ہاتھ نہیں اٹھانا چاہئے۔ قبر کی طرف منہ کرکےاور ہاتھ اٹھا کردعاء کرنے کو فقہاء نے منع کیا ہے اس میں صاحب قبر سے استفادہ کا شبہ ہوتا ہے ہاں قبر کی طرف پشت کر کے دعاء مانگنا جائز ہے اسلام میں توحید کی بےحدحفاظت کی گئی ہے مگر لوگ خیال نہیں کرتے گڑبڑ کرتے ہیں ان ہی باتوں سے بدعات پیدا ہوگئی ہیں۔
