(ملفوظ 104)تین بار سورۃ اخلاص کا ثواب

(ملفوظ ۱۰۴) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حدیث میں آیا ہے کہ’’ قل ھواللہ‘‘ تہائی قرآن شریف کی برابر ہے اس سے عام طور سے یہ سمجھا گیا ہے کہ اگر تین بار پڑھ لے تو پورے قرآن شریف پڑھنے کا ثواب ملے گا مگر اس سے یہ لازم نہیں آتا کیونکہ اس ثلث میں دو احتمال ہیں ایک یہ کہ مطلق ثلث مراد ہو اور ایک یہ ثلث متعین مراد ہو مثلاََ وہ آیات جن میں توحید کا بیان ہے اس مجموعہ کو ثلث قرآن اس اعتبار سے کہا جاسکتا ہے کہ قرآن شریف میں امہات مسائل تین ہیں ایک توحید ایک رسالت ایک معاذ اس اعتبار سے توحید کا حصہ ثلث قرآن ہوا تو حدیث میں اگر کسی دلیل سے مطلق ثلث مراد ہوتا تو وہ لازم صحیح تھا کہ تین بار پڑھنے سے تین ثلث کا ثواب مل گیا اور تین ثلث کا مجموعہ پورا قرآن ہوا مگر اس کی کوئی دلیل نہیں بلکہ احتمال ہے کہ خاص وہ ثلث متعین مراد ہو جو مشتمل ہے توحید پر سو اس بناء پر اگر تین بار پڑھا تو صرف یہ لازم نہیں آیا کہ گویا پورا قرآن پڑھ لیا جیسے کسی نے ایک پارہ تیس مرتبہ پڑھ لیا تو کیا اس کے معنی یہ ہیں کہ اس نے سارا قرآن شریف پڑھ لیا۔