ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا جو قوم بے رحم اور خود غرض ہوگی ان سے کوئی خوش نہیں ہوگا کیونکہ وہ اس بے رحمی کی وجہ سے اپنے اغراض کو مقدم رکھیں گے کسی کی رعایت نہ کریں گے اور کہیں کرینگے بھی تو اس میں بھی اپنی غرض مضمر ہوگی خالص رعایت نہ ہوگی ایک مولوی صاحب نے کہا تھا کہ ہر بے رحم حکمران قومیں دو طرح کی ہیں بعض کی مثال تودق کی سی ہے جس میں مریض گھل گھل کر ختم ہو جاتا ہے اور دس پانچ برس ٹھہر کر مر جاتا ہے اور بعض کی مثال ہیضہ کی سی ہے چٹ پٹ معاملہ ختم۔
