ایک صاحب نے عرض کیا کہ میں حضرت اچھا کپڑا پہننے کو جی چاہتا ہے اچھا جوتا پہننے کو جی چاہے کیا یہ تکبر ہے فرمایا تکبر نہیں ، متکبر وہ ہے حق کو رد کرکے لوگوں کو حقیر سمجھے – حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے صحابہ نے اسی قسم کا عرض سوال کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا جواب دیا کہ کبھی تنگی نہیں فرمائی مگر لوگ خود تنگیوں میں پڑگے. الحمد اللہ یہاں تو قران وحدیث کے موافق تعلیم ہوتی ہے اس لئے بحمد اللہ کوئی تنگی نہیں اب اگر کوئی سہل کو تنگ کرے یا تنگ سمجھے تو اس کا کوئی علاج نہیں – یہاں تو جس طریق کی تعلیم ہے وہ بہت ہی سہل ہے لیکن نوالہ میں بھی منہ تو چلانا پڑے گا حلق سے نگلنا پڑے گا۔
