ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اتباع سنت بڑی چیز ہے ۔ مجدد صاحب نے ایک کام کی بات بیان فرمائی کہ کسی شخص میں اگر دوچیزیں نہیں تو وہ بزعم خود کتنے ہی انوار میں محاط ہو وہ انوار نہیں ۔ اور یہ بھی جاننے کی بات ہے کہ اتباع سنت وہ ہے کہ بلا چون وچراہوں اس کے متعلق بھی مجدد صاحب فرماتے ہیں کہ شرائع میں حکمت کا تلاش کرنا گویا یہ مراد ہے انکا ر کا اگر نبی کو نبی سمجھتا ہے تو پھر مصالح کے جاننے کا انتظار کیوں ہے مگرجب انتظار ہے تو یہ شخص اپنی عقل کا متبع ہوا نبی کا متبع نہ ہوا ۔ اور آج کل اس کو فلاسفی قراردے رکھا ہے فرمایا کہ جو برتا ؤ ہم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کرتے اورآُپ کی طرف سے غلام کو کیا جواب ہوگا تو گویا یہ شخص اپنے غلام کو تو غلام سمجھتا ہے اور اپنےا کو حضور کا غلام نہیں سمجھتا یہی فرق نکل سکتا ہے ۔
