ملفوظ 511: دین و دنیا کی مفت خوری –

دین و دنیا کی مفت خوری – حضرت کی تواضع فرمایا کہ معاند لوگ بزرگوں کو برا بھلا کہتے ہیں بزرگوں پر یہ بھی خدا کی ایک رحمت ہے کہ اس سے عجب پیدا نہیں ہوتا اور مجھ کو جو برا بھلا کہتے ہیں اس کی ایک خاص وجہ بھی بحمد اللہ میری سمجھ میں آ گئی ہے وہ یہ ہے کہ میری ساری عمر مفت خوری میں کٹی ہے پہلے تو باپ کی کمائی کھائی بس بیچ میں بہت تھوڑے دنوں تنخواہ سے گزر ہوا پھر اس کے بعد سے پھر وہی سلسلہ مفت خوری کا جاری ہے یعنی مدت سے نذ رانوں پر گذر ہے نہ کچھ کرنا پڑتا ہے نہ کمانا – کھانا کھانے کو دونوں وقت ملتا ہے یہ تو دنیا کا قصہ ہوا چونکہ آخرت کے متعلق بھی کوئی ذخیرہ اعمال کا نہ تھا جس سے آخرت میں کچھ ملتا اس کا ذریعہ یہ ہو گیا کہ لوگ برا بھلا کہیں جس سے ان کے اعمال میں سے کچھ مل جائے گا – پس یہاں بھی مفت خوری میں گذری اور وہاں بھی مفت خوری سے کام بنے گا کسی کی نماز مل رہی ہے کسی کی زکوۃ بس اس طرح کام چل جائیگا –