ملفوظ 498: دعا سے بڑھ کر کوئی وظیفہ نہیں

دعا سے بڑھ کر کوئی وظیفہ نہیں فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے دنیا کے کام کے واسطے وظیفہ دریافت کیا ہے میں نے لکھ دیا کہ دعا سے بڑھ کر کوئی وظیفہ نہیں – پھر فرمایا کہ عملیات میں ایک شان دعوے کی ہوتی ہے اور دعاء میں احتیاج اور نیاز مندی کی شان ہوتی ہے کہ حق تعالی چاہیں گے تو کام ہو جائے گا عملیات میں یہ نیاز وافتقار نہیں ہوتا بلکہ اس پر نظر رہتی ہے کہ ہم جو پڑھ رہے ہیں اس کا خاصہ ہے کہ یہ کام ہو ہی جائے گا مگر باوجود اس کے دعاء کو لوگوں نے بالکل چھوڑ ہی دیا عملیات کے پیچھے پڑ گئے ہیں – میں کہا کرتا ہوں دعا کرو اللہ تعالی سے کیوں مستغنی ہو گئے – ایک اور بات بھی یاد رکھنے کے قابل ہے اس کی طرف لوگوں کی نظر بہت ہی کم جاتی ہے وہ یہ کہ اوراد و وظائف دنیا کے کام کے واسطے پڑھو گے تو اس پر اجر نہ ہوگا اور دعا اگر دنیا کے واسطے بھی ہو گی وہ بھی عبادت ہو گی اور اجر ملے گا –