(ملفوظ 478)فرشتہ صفت کی صحیح تعریف :

ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج گلا تو بزرگ وہ سمجھا جاتا ہے جو فرشتہ صفت ہو مطلب یہ ہے کہ باگوار بات اس کو ناگوارنہ ہو غصہ کی بات پر اس کو غصہ نہ آئے اس کو کہتے ہیں کہ فرشتے صفت ہیں لیجئے فرشتے کی صفت بھی سن لیجئے ۔ حدیث شریف سن لو ترمذی کی حدیث ہے حضرت جبرائیل علیہ السلام نے عرض کیا یا رسول اللہ ! وہ منظر قابل دیکھنے کا تھا کہ فرعون جب ڈوبنے کے وقت اللہ تعالٰی پر ایمان لا رہاتھا اور میں اس کے منہ میں کچڑٹھونس رہاتھا کہ اس کے منہ سے یہ نکلے اس حدیث کو بیان کرنے سے مقصود یہ ہے کہ فرشتے کو بھی غصہ کے مستحق پر غصہ آیا ۔