غیبت کرے تو اپنی ماں کی کرے فرمایا کہ امام صاحب فرماتے ہیں کہ اگر غیبت کرے تو اپنی ماں کی کرے خواجہ صاحب نے بہت ہی تعجب آمیز لہجہ میں عرض کیا کہ امام صاحب نے فرمایا کہ ماں کی غیبت کرے فرمایا کہ آپ کو کیوں تعجب ہوا ہاں یہی بات فرماتے ہیں کہ میں اگر غیبت کروں تو اپنی ماں کی کروں تاکہ اگر میری نیکیاں کسی کے پاس جائیں تو ماں ہی کے پاس کیوں نہ جائیں – گھر کی نعمت گھر ہی میں رہے کہیں باہر نہ جائے – اسلئے یہ فرما دیا تو اس میں تعجب کی کون سے بات ہے – ایک بزرگ کی حکایت ہے کہ ایک شخص ان کو گالیاں دیا کرتا تھا یہ بزرگ اس کو روپیہ پیسہ دیا کرتے تھے اس نے یہ سمجھ کر کہ محسن ہیں گالیاں دینی چھوڑ دیں ان بزرگ نے روپیہ پیسہ دینا چھوڑ دیا – اس شخص نے ان بزرگ سے عرض کیا کہ حضرت یہ کیا فرمایا بھائی یہ تو لینا دینا ہے تم پہلے کچھ دیا کرتے تھے ہم بھی دیتے تھے تم نے دینا چھوڑ دیا ہم نے بھی چھوڑ دیا –
