ملفوظ 389: حق کی حمائیت سے جان چرانا ایک مولوی صاحب نے ایک پرچہ پیش کر کے حضرت والا سے عرض کیا کہ حضرت “” مبالہ ،، اخبار کے ایڈیٹر نے دعا کے لیے لکھا ہے فرمایا دل سے دعا کرتا ہوں دریاف فرمایا کہ اب کیا حالت ہے بے چاروں کی جان وغیرہ کا تو خطرہ نہیں عرض کیا کہ بہت زیادہ خطرہ ہے فرمایا کہ آجکل اگر کوئی دین کی خدمت کے لیے کھڑا ہو جاتا ہے تو اس کا کوئی ساتھ نہیں دیتا ـ بلکہ یہ کہتے ہیں کہ کہا تھا کس نے ؟ کہ تم ایسا کرنا ـ یہ تعلق لوگوں کو دین سے رہ گیا ہے ایسی باتیں سن کر بے حد دل دکھتا ہے حق کی نصرت پر کوئی آمادہ نہیں ہوتا ـ ویسے شور و غل کرنے کو فتنہ فساد پھیلانے کو سب تیار ہیں خالص حق کی حمایت سے جان چراتے نظر آتے ہیں جو کام کرنے کے ہیں ان کے لیے کوئی بھی آمادہ نہیں وہاں تو یہ کہنا بالکل حسب حال ہوتا ہے کہ آمادہ ـ
