ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میرے کوئی اولاد نہیں ہوئی میں اس پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں ورنہ مجھ کو تو بڑی الجھن ہوتی اس لئے کہ بچوں کی تربیت بڑی مشکل چیز ہے اور اگر ہو جاتی کیونکہ سب اللہ تعالی کے قبضہ میں ہے تو وہ اسے بھی اپنی رحمت سے آسان فرما دیتے ۔
ایک مرتبہ بڑے گھر میں خالہ نے جو ان کی حقیقی خالہ تھیں حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے اس باب میں عرض کیا تھا کہ اس کے لئے اولاد کی دعا فرما دیجئے ، حضرت نے مجھ سے فرمایا کہ تمہاری خالہ نے تمہارے لئے اولاد کی دعا کرنے کو مجھ سے کہا تھا خیر بھائی دعا سے کیا عذر ہے مگر جی تو یہ چاہتا ہے کہ جو میری حالت ہے وہی تمہاری حالت رہے یعنی اولاد نہ تو یہ حضرت کی تمنا کا بھی اثر ہے ۔
