ملفوظ 435: حضرتؒ کا اپنے معمولات کے بارے میں خیال

حضرتؒ کا اپنے معمولات کے بارے میں خیال فرمایا کہ ایک شخص نے ایک جا نماز میرے پاس بھیجی کہ اس پر چالیس روز تہجد پڑھ کر واپس فرماویں – میں نے جواب بھیجا کہ اول تو یہ معلوم کر لیتے کہ مجھ کو دوام و استمرار کی بھی توفیق ہوتی ہے اور معلوم کرنے کا اچھا ذریعہ یہ ہے کہ میرے معمولات فلاں شخص سے ( ایک شخص کا نام جو خوش اعتقادی کے بعد بد اعتقاد ہو گیا تھا ) پوچھ لیے جائیں وہ صحیح بتلا دیگا وہ بتلاوے گا کہ میرا عمل عزائم پر نہیں رخص پر ہے ـ نفلیں کم پڑھتا ہوں کبھی نوافل بیٹھ کر پڑھ لیتا ہوں ـ ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت جیسے معمولات تو دوسروں کو نصیب بھی نہیں فرمایا اجی حضرت یہ توجیہات ہیں مجھ کو ہی اپنی حالت خوب معلوم ہے ـ