حضرتؒ اور حضرت مولانا محمد یعقوبؒ کی پیشینگوئی ایک سلسلہ گفتگو میں ایک مولوی صاحب کے سوال کا جواب دیتے ہوئے حضرت والا نے فرمایا کہ میرے پاس نہ حشم ہے نہ خدم ہے نہ علم ہے نہ فضل ہے نہ کمال ہے نہ جمال ہے ( اور بطور مزح کے تبسم فرماتے ہوئے فرمایا کہ ہاں جلال ہے مگر جلال بھی وہ حلال ہے حدود سے گذر کر نہیں ) ہاں محض ایک خدا کا فضل ہے – ایک مرتبہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ نے ایک جماعت کی معیت میں فرمایا تھا کہ تم جہاں جاؤ گے تم ہی تم ہو گے اس وقت کچھ ایسے وثوق اور دل سے فرمایا تھا کہ یہ احتمال ہی نہ ہوتا تھا کہ مولانا کو اس میں کچھ شبہ ہے – یہ سب اسی دعا کی برکت ہے ورنہ میں ایسا ناکارہ ہوں کہ کبھی کوئی کام ہی نہیں کیا – ادنی بات یہ ہے کہ جتنا علم بڑھتا گیا نفس اتنی ہی سہولت ڈھونڈتا گیا پہلے نفلیں پڑھتا تھا – منیتہ المصلی میں یہ دیکھ کر کہ مستحب کے نہ پڑھنے پر کوئی مواخذہ نہیں وہ بھی چھوٹ گئیں – میرے ایک خواب کی تعبیر میں ایک بزرگ نے فرمایا تھا کہ تمہاری روح اور نفس بلا مشقت ہی روشن ہو جائیں گے – اب اس کے وقوع کا انتظار ہے کہ وہ نور کب ہو گا – خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ بہت سوں کو منور فرما دیا تو نور کے حصول میں کیا شبہ ہے فرمایا کہ کیا اندھا مشعلچی نہیں ہوتا –
