ملفوظ 418: ہندوؤں کی خبائث اور مسلم لیڈروں کی حماقت

ہندوؤں کی خبائث اور مسلم لیڈروں کی حماقت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ کشمیر کے مسلمانوں کو تو خود ہندوؤں نے مشتعل کیا ہے وہ بیچارے تو امن وامان سے بیٹھے تھے اب انصاف ملاحظہ ہو کہ تمام ہندو اخبارات مسلمانوں ہی کے سر الزامات تھوپ رہے ہیں مسلمانوں کا سوائے خدا کی ذات کے اور کوئی حامی اور مدد گار نہیں اور ان کو اور کسی کی ضرورت بھی نہیں ـ میں سچ عرض کرتا ہوں کہ اگر مسلمانوں میں نظم ہو اور دین ہو تو تمام دنیا کی غیر مسلم اقوام اس ضعف کی حالت میں بھی انکا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتیں لیکن مسلمان ویسے تو بہت کچھ گڑ بڑ کرتے ہیں مگر جو اصل تدبیر ہے اور کام کی تدبیر ہے جس سے پہلوں کو کامیابی میسر ہو چکی ہے وہ نہیں کرتے وہ تدبیر یہ ہے کہ اپنے خدا کر راضی کرنے کی فکر کریں اب تو بڑی تدابیر ان کی مشرکوں کی تعلیم پر عمل کرنا ہے ان کو لوگ عاقل سمجھتے ہیں بھلا ایسا شخص کیا عاقل ہوگا
جس کو انجام کی خبر نہیں اگر ایسے لوگ عاقل ہوتے تو آخرت کی فکر کرتے پہلے ایمان لاتے ہاں آکل ہیں روپیہ اور ملک کی فکر ہے ـ سو ایسے پہلے بھی بڑے بڑے گذر چکے جو خدائی تک کا دعوے کر گئے شداد نمرود فرعون قارون وہ کون چیز ہے جو نہ تھی جس کے نہ ہونے سے بد عقل اور بد فہم کہلائے بس یہی دین نہ تھا تو ان لوگوں کو تو دنیا میں بھی اتنی ثروت اور جاہ نصیب نہیں جیسے پہلوں کو نصیب ہو چکی کما قال تعالی ولقد مکنھم فیما ان مکنا کم الآیتہ ( اور ہم نے ان لوگوں کو ان باتوں میں قدرت دی تھی کہ تم کو ان باتوں میں قدرت نہیں دی ) مگر ان کا جو انجام ہوا خسر الدنیا والاخرۃ وہ اظہر من الشمس ہے اور ایسے لوگوں کی طرف جو کچھ بھی مسلمانوں کو میلان ہوا ہے یہ سب بد دین لیڈروں کی بدولت اور وہی اس کے ذمہ دار ہیں ہزار رہا مسلمانوں کے ایمان کو خراب اور برباد کر دیا انا للہ وانا الیہ راجعون ـ