حسین بن مصور حلاج پر غلبہ حال ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت غلام احمد قادیانی کو نبوت کا دعوی کرتے ہوئے ذرا بھی تو خیال نہیں ہوا کہ میری عاقبت خراب ہو گی خدا کو کیا منہ دکھلاؤں گا فرمایا کہ آپ تو نبوت کے دعوے پر اس قدر تعجب کر رہے ہیں لوگوں نے خدائی کے دعوے کئے ہیں مگر حسین بن منصور پر شبہ نہ کیا جائے کہ انہوں نے اناالحق میں خدائی کا دعوے کیا کیونکہ ان پر ایک حالت تھی ورنہ وہ عبدیت کے بھی معترف تھے چنانچہ وہ نماز بھی پڑھتے تھے کسی نے پوچھا کہ جب تم خدا ہو نماز کس کی پڑھتے ہو ؟ جواب دیا کہ میری دو حیثیتیں ہیں ایک ظاہر اور ایک باطن ـ میرا ظاہر میرے باطن کو سجدہ کرتا ہے یہ بھی رمز غامض ہے ـ
