اترانے اور اپنے آپ کو اچھا سمجھنے کی برائی اور اس کا علاج

اگر کوئی اپنے آپ کو اچھا سمجھی یا کپڑا زیور پہن کر اترائی اگرچہ دوسروں کو بھی برا اور کم نہ سجھی یہ بات بھی بری ہے حدیث میں آیا ہے کہ یہ خصلت دین کو برباد کرتی ہے اور یہ بھی بات ہے کہ ایسا آدمی اپنے سنوارنے کی فکر نہیں کرتا کیونکہ جب وہ اپنے آپ کو اچھا سمجھتا ہے تو اس کو اپنی برائیاں کبھی نظر نہ آئیں گی۔ علاج اس کا یہ ہے کہ اپنے عیبوں کو سوچا اور دیکھا کرے اور یہ سجھے کہ جو باتیں میرے اندر اچھی ہیں یہ خدائے تعالی کی نعمت ہے میرا کوئی کمال نہیں۔ اور یہ سوچ کر اللہ تعالی کا شکر کیا کرے اور دعا کیا کرے کہ اے اللہ اس نعمت کا زوال نہ ہو