( ملفوظ 444 )کام کی کثرت سے نہ گھبرانا :

ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ کام کی کثرت سے بحمد اللہ میں کبھی نہیں گھبراتا ۔ ہاں آنے والے جو دق کرتے ہیں اور بے تکا برتاؤ کرتے ہیں اس سے گھبراتا ہوں باقی کام تو روزانہ ہی کثرت سے رہتا ہے آپ لوگ دیکھتے ہی ہیں خود ڈاک ہی کا یک مستقل کام ہے مگر خدا کے فضل سے روز کے روز پورا ہو جاتا ہے جس کی ایک وجہ مختصر جواب دینا بھی ہے پہلے میں بہت مبسوط جواب لکھتا تھا چنانچہ ایک مرتبہ جب میں حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر تھا ایک استفتاء جواب لکھنے کے لئے مجھ کو دیا گیا میں نے اس کا جواب لکھا اور نہایت طویل لکھا اور مولانا کے سامنے تصدیق کے لئے پیش کیا مولانا نے اس پر دستخط تو فرما دیئے مگر یہ ارشاد فرمایا کہ معلوم ہوتا کہ تم کو بہت فرصت ہے مگر جب کاغذوں کا انبار تمہارے سامنے ہو گا اس وقت دیکھیں گے کہ ایسے طویل جواب پھر بھی لکھو گے اب حضرت کا یہ مقولہ یاد آ جاتا ہے ۔