(ملفوظ 469) خلاف غیرت حرکت پر مواخذہ

ایک صاحب کی غلطی پر مواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ یہ حرکت اصول کے بھی خلاف غیر کے بھی خلاف پھراگر میں سوال نہ کروں تو اس کے لئے بھی مضراور جہل میں اعانت کیا اپنے مقصود کو ظاہر کرنا طالب کے ذمہ نہیں یہ ہی تو وہ اصول ہیں کہ جن کی بدولت میں بدنام ہوں اور یہ سب کچھ بدنامی وغیرہ میں نے طریق کی غیرت کے لئے گوار کررکھا ہے تاکہ اس طریق کی شان محفوظ رہے کیونکہ ندنامی کے اندیشہ سے چاپلوسی کرنا اس کا اثر طریق پر پڑتا ہے کہ طریق کا استخفاف ہے جس کو میں ہرگز گوارا نہیں کرسکتا چاہے کسی کو اچھا معلوم ہوا یا برا کوئی بدنام کرے یا نیک نام اس بدنامی میں بھی ایک گونہ لذت معلوم ہوتی ہے ۔ کہ بد فہموں میں بدنامی ہو رہی ہے اور اس بدنامی کے متعلق تو میرا یہ مذہب ہے جس کو حافظ فرماتے ہیں
گرچہ بدنامی ست نزد عاقلاں مانمی خواہیم ننگ و نام را
( ظاہری عقل والوں کے نزدیک اگرچہ یہ باتیں بدنامی کی ہیں مگر ہم اس ظاہری نامور کے طالب ہی نہیں ۔ 12) ۔