پہلا سفر غالبا ذی قعدہ 1353 ھ اور دوسرا 18 جمادی الاخریٰ 1354 ھ کو سہارنپور تک ہوا ان
دونوں سفروں کی غرض یہ تھی کہ حضرت کے بڑے بھانجے مولوی سعید احمد صاحب مرحوم کی
صاحبزادی جو جناب چھوٹی پیرانی صاحبہ مدظہلا کے بطن سے ہیں اور جواب گویا حضرت والا ہی کی
صاحبزادی ہیں اور حضرت والا پر ان کے حقوق پدرانہ و بگتگانہ ہیں مولوی جمیل احمد صاحب
مدرس مدرسہ مظاہر العلوم سہانپور سے منسوب ہیں ان کو ایک مرتبہ سفر حج کے سلسلے میں سہارنپور
تک پہنچانے کے لئے اور دوسری مرتبہ سہارنپور سے لانے کے لئے صرف ان کی خاطر سے
بغایت شفقت و محبت تکلیف گوارا فرمائی – یہ دونوں مختصر اتفاقی اور فوری سفر اس طرح شروع اور ختم
ہوئے صھب عادت گرامی ان سفروں میں رموز معرفت اسرار حقیقت اور نکات طریقت کی
گہرباری ہوئی اور خوش قسمتوں نے دامن مراد کامیابی کے موتیوں سے بھر لئے –
