ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ بعض بزرگوں نے فرمایا ہے کہ رمضان کو اگر رات کو خوب پیٹ بھرکر کھالیا تو روزہ کی حکمت ہی اس کو حاصل نہیں ہے یعنی قوۃ بہیمیہ کی شکستگی کیونکہ ضعف بدنی تو ہوا ہی نہیں لیکن تجربہ ہے کہ شب کو خوب کھالینے کے بعد بھی روزہ سے ضعف ہوتا ہے وجہ اس کی یہ ہے کہ خلاف عادت کھانے سے تجربہ ہے کہ پوری قوت نہیں ہوتی اور معمولی پرکھانے کی خواہش ہوتی ہے اور ملتا ہے نہیں اسی لئے بدن میں ضعف ہوتا ہے اور صوم دہرے اسی لئے ممانعت کی گئی ہے کہ ایک ہی وقت کھانے کی عادت نہ ہو جاوے حالانکہ تکثیرعبادت ہے اور افضل الصوم اسکو فرمایا ہے کہ ایک دن رکھے ۔ ایک دن نہ رکھے اس میں عادت نہ ہونے کی وجہ سے روزہ میں مجاہدہ ہوگا جو حکمت ہے صوم کی ۔
