(ملفوظ ۱۰۰) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک بہت بڑے عالم نے جن کا اب انتقال ہوگیا دیوبند میں خود مجھ سے یہ فرمایا کہ جب جلسہ میں بیان ہو اس میں انگریزوں کی اطاعت اور فرمابرداری’’اولی الامرمنکم‘‘ سے ثابت کی جائے مگر میں نے اس آیت سے اس کا بنان نہیں کیا اور اس کے بعد وہی عالم ان نئی تحریکات میں بڑے زور شور سے شریک ہیں نہیں معلوم آیت کی پہلی تفسیر صحیح تھی یا بعد کی تفسیر عجب ہڑبونگ ہے نہ کوئی حدود ہیں نہ اصول محض بےڈھنگا پن ہے جو جی میں آیا کر لیا جو منہ میں آیا کہدیا پھر مجھ کو ایسی باتوں میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے میں ان لوگوں کی نبضیں پہچانتا ہوں اسی وجہ سے یہ لوگ مجھ سے خفا ہیں خیر ہوا کریں میں احکام شرعیہ کے خلاف ایک انچ اِدھر اُدھر جانا نہیں چاہتا۔ اور جاؤں بھی کس طرح جب بحمداللہ شریعت میری طبیعت ثانیہ بن گئی ہو اور یہ محض حق تعالی کا فضل ہے اور بزرگوں کی دعاء کی برکت ہے یہ میں نے فخراََ بیان نہیں کیا بلکہ بطور تحدث بالنعمتہ کے بیان کیا۔

You must be logged in to post a comment.