(ملفوظ 90)مذہب حنفی اقرب الی الحدیث ہے

(ملفوظ ۹۰) ایک مولوی صاحب کا ذکر فرماتے ہوئے فرمایا کہ یہ حنفیت میں بہت ہی ڈھیلےتھے مگر اب یہ کہنے لگے ہیں کہ کتابوں کے دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ جہاں تک امام صاحب پہنچے وہاں تک کوئی بھی نہیں پہنچا ابن تیمیہ وابن القیم کے اب بھی بےحد معتقد ہیں مگر اب اس تغیر مذکور کے بعد ان کی بھی کچھ زیادہ رعایت نہیں کرتے چنانچہ ابن القیم نے حنفیہ کے بعض فروع پر جو اعتراض کئے ہیں ان ہی مولوی صاحب نے ان کا بڑے شد و مد سے جواب لکھا ہے اور واقعی بات یہ ہے کہ حنفیہ پر اکثر خواہ مخواہ کی بدگمانی کرلی گئی ہے ورنہ بےغبار مسائل پر اعتراض عجیب بات ہے مذہب حنفی کو بعضے نادان حدیث سے بعید سمجھتے ہیں مگر مذہب میں اصل چیز اصول ہیں سو ان کے اصول کو دیکھا جائے تو سب مذاہب سے زیادہ اقرب الی الحدیث ہیں ان ہی اصول کے توافق کی بناء پر میں اکثر کہا کرتا ہوں کہ حنفیہ کے اصول پر نظر نہ کرنے سے ان کو بھی بدنام کیا گیا ہے ایک مولوی صاحب نے مجھ سے سوال کیا تھا کہ جب حضرات چشتیہ کےاس قدر پاکیزہ اصول ہیں پھر یہ بدنام کیوں ہیں میں نے کہا کہ زیادہ تر سماع کی وجہ سے اگر یہ گانا نہ سنتے تو ان سے زیادہ کوئی بھی نیک نام مشہور نہ ہوتا مگر الحمدللہ کہ ہمارے سلسلہ کے قریب کے حضرات تو بالکل ہی نہ سنتے تھے سو ماشاءاللہ ان سے نفع بھی بہت ہوا۔