فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے ایک دفتر بے معنی ہے اور روشنائ پھیکی ہے ـ میں نے جواب میں لکھ دیا ہے کہ اتنا طویل مضمون پھر روشنائ بھی پھیکی جس کے پڑھنے میں وقت بھی زیادہ صرف ہوا اور آنکھیں بھی ـ تو جس شخص کو بہت سا کام ہو وہ ایسی تکلیف برداشت نہیں کر سکتا ـ زبانی ارشاد فرمایا کہ کہ دس آنہ کا کام ڈھائ آنہ میں نکالنا چاہتے ہیں اگر یہی مضمون چار لففوں میں ہو تو شاید وہ بھی کیفایت نہ کرتے بعض لوگ بڑے ذہین ہوتے ہیں ایک شخص نے اس طویل کا عزر لکھا تھا کہ صاحب اگر کسی کے پاس پیسہ نہ ہو ـ میں نے لکھا کہ ہم سے منگا لو مگر ہمارے پاس خط طریقہ سے بھیجو چناچہ انہوں نے ٹکٹ کے دام بھیجنے کو لکھا میں نے ایک روپیہ بھیج دیا اور یہ لکھ دیا کہ جب یہ ختم ہو جاۓ پھر لکھو مگر ایک مرتبہ میں ایک رپیہ سے زائد نہ دوں گا حق تعالی کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ہر ایک عزر کا جواب قلب میں پیدا فرما دیا ہے ـ
5 ذیقعدہ 1450 ھ پونے آٹھ بجے صبح یوم دو شنبہ

You must be logged in to post a comment.