فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا تھا اس میں بیعت کی در خواست کی تھی میں نے لکھا کہ میں جب تک یہ نہ دیکھ لوں کہ تم کو طریق سے مناسبت بھی ہے یا نہیں اس وقت تک بیعت نہیں کر سکتا اور اس کا اندازہ موقوف ہے خطوط تعلیمی کے دیکھنے پر جس کا سلسلہ پہلے سے جاری ہے آج ان کے خطوط آے ہیں تریسٹھ خطوط ہیں ایک اچھی خاصی مسل ہے میں نے سب کو دیکھنے کی بھی زحمت گوارا کی دیکھنے پر معلوم ہوا کہ بالکل مناسبت نہیں ان خطوط سے معلوم ہوا کہ بوجود تنبیہات کے پھر بھی بہت گڑبڑ کی ہے اس کا سبب صرف فہم کی کمی ہے فہم نہیں معلوم ہوتا حتی کہ آخر کے خطوط میں بھی وہی گڑبڑ ہے حالاکہ اتنے دنوں میں تو مناسبت ہو جانا چاہیۓ تھی لوگ مجھ کو تو بدنام کرتے ہیں مگر اپنے فہم کو نہیں دیکھتے ـ جمیں نے ان صاحب کو جواب لکھ دیا ہے کہ سب خطوط دیکھ کر معلوم ہوا کہ ابھی طریق سے مناسبت نہیں ہوئ معلوم نہیں اس کا کیا سبب ہے کم فہمی یا بے فکری سبقہ خطوط میں سے بعض میں تو میں نے جتلا بھی دیا ہے کہ تم سمجھتے بھی نہیں ـ مگر پھر بھی خطوط میں گڑبڑ ہے الجھی ہوئ باتیں لکھی ہیں ـ میں نہایت صاف بات لکھتا ہوں مگر پھر بھی لوگ الجھتے ہیں میری بات میں کبھی گنجلک نیں ہوتی نہ تقریر میں نہ تحریر میں البتہ علمی تصنیفی مضامین میں میری تقریر ضرور ایسی ہوتی ہے جیسے کنز مگر وہ بھی صاف ـ گو مختصر ہو مگر مبہم نہیں ہوتی ابہام اور چیز ہے اور اختصار اور چیز ہے ـ

You must be logged in to post a comment.