(ملفوظ ۹۶) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جب تک دل ملا ہوا نہیں ہوتا خدمت لیتے ہوئے شرم معلوم ہوتی ہے غیرت آتی ہے دل پر بوجھ معلوم ہوتا ہے طبیعت مکدر ہوتی ہے مگر عام طور پر لوگ خدمت کو ادب سمجھتے ہیں گو اس سے اذیت ہی ہو. ادب کہتے ہیں راحت پہنچانے کو نہ کہ خدمت کرنے کو یا پچھلے پیروں ہٹنے کو خوب سمجھ لو۔ بعضے ایسے کوڑ مغزوں اور بد فہموں سے واسطہ پڑتا ہے کہ جب آئیں گے ستاتے ہوئے اور میں جو ان باتوں کو ظاہر کر دیتا ہوں اسی وجہ سے بدنام ہوں دوسری جگہوں میں ایسے بدتمیزوں کی چاپلوسی اور دلجوئی کی جاتی ہے اور میرے یہاں بحمداللہ بجائے دلجوئی کے دلشوئی ہوتی ہے

You must be logged in to post a comment.