(ملفوظ5)رقعہ اور رکا (لطیفہ)

ایک شخص نے آکر نہایت بلند آواز سے عرض کیا کہ میں ایک رقعہ لایا ہوں
فلاں صاحب نے بھیجا ہے حضرت والا نے وہ رقعہ ٓلے لیا اور مزاحا فرمایا کہ رقعہ تو دکھایا
پہچھے اور رکا (شوروغل ) دیدیا یا پہلے ـ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ یہ بد سلیقگی کی بات ہے اتنے زور
سے چیخا کہ جیسے اذان دیا کرتے ہیں اعتدال تو رہا ہی نہیں یا تو اس قدر آہستہ بولیں گے کہ
کوئی سن ہی نہ سکے یا کانوں کے پردے بھی پھاڑدیں گے غرض افراط وتفریط سے خالی
نہیں