( ملفوظ 63 ) طاعون سے متعلق تحقیق

ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ طاعون کے متعلق ڈاکٹروں کی تحقیق ہے کہ جراثیم سے ہوتا ہے حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے حدیث شریف میں اس کو وخز جن یعنی طعن جن کا اثر فرمایا ہے تو اس میں کونسا استبعاد ہے اگر حضور نے بھی ایک سبب کی خبر دے دی اور طاعون مجموعہ پر مرتب ہوتا ہے تو ان کو کیا حق ہے اس کی تکذیب کا اور اب تو بڑے بڑے فلاسفر انگریز حقائق شرعیہ کی طرف آنے لگے ہیں اور ان کے ذہنوں میں احکام اسلام کے مصالح خود بخود آنے لگے ہیں ایک بہت بڑے فلاسفر انگریز نے ڈھیلے سے استنجاء سکھلانے پر کہا کہ محمد صلی اللہ علیہ و سلم بہت بڑے حکیم تھے مگر ہم ان احکام میں منتظر نہ ہوں گے حکمت کے کہ اگر مصالح اور حکم معلوم ہوں گے تو مانیں گے ورنہ نہیں ۔ یہ تو محض بد دینی ہے اور یہ مرض نیچریت کی بدولت پھیلا ہے یہ تو حکمتوں کے تلاش کرنے والوں کا مرض ہے اور ایک منکرین حکمت کا مرض ہے وہ احکام کی حکمتیں سن کر کہتے ہیں یہ سب اعتقاد والوں کی گہڑت ہے زبردستی کی حکمتیں نکال لیتے ہیں حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اس کا خوب جواب فرمایا کہ نکلتی بھی وہی چیز ہے جو ہوتی ہے بھلا تم تو اپنے پیشواؤں کے کلام میں ایسی چیزیں نکال لو ۔