(ملفوظ 89)کشیدگی والے میرے دشمن نہیں

(ملفوظ ۸۹) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ نہایت خوش دلی سے اپنے احباب کو اجازت دیتا ہوں کہ جن حضرات کو مجھ سے کشیدگی ہے ان سے میری وجہ سے اپنے تعلقات کو نہ بدلیں اور نہ چھوڑیں بلکہ ویسے ہی تعلقات رکھیں جیسے کہ پہلے سے آپس میں ہیں میں ہرگز نہیں چاہتا کہ میری وجہ سے میرے احباب کے تعلقات میں بےلطفی ہو اور خدا نخواستہ وہ کشیدگی والے بھی میرے دشمن نہیں نیز پس پشت جو کچھ بھی ہوں یا کہتے ہوں مگر سارے سامنے آکر وہ بھی نیاز مندی ہی کا برتاؤ کرتے ہیں اور میں اپنے اس مذاق کو سب حضرت حاجی صاحب کی برکت سمجھتا ہوں اور یہ اثر بھی ان ہی کی دعاؤں کا ثمرہ ہے کہ مخالف سے مخالف بھی سامنے آکر سرنگوں ہوجاتا ہے ورنہ میرے اندر ایسی کوئی چیز نہیں کہ جس کا یہ اثر ہو نہ مجھ میں کوئی علمی ہی قابلیت ہے نہ مالی ہی وجاہت ہے نہ کوئی جاہی قوت ہے ایک غریب آدمی ہوں غریب شیخ زادہ کا لڑکا ہوں پھر یہ جو کچھ نظر آرہا ہے سب اللہ تعالی کا فضل اور حضرت حاجی صاحب کی برکت اور دعاؤں کا ثمرہ ہے اسی کی فرع ہے کہ میں اپنے دوستوں کو ہمیشہ اس معاملہ میں آزادی دیتا ہوں کہ وہ میری وجہ سے اپنے ایسے دوستوں سے جن کو مجھ سے کشیدگی ہے اور بے لطفی اور بے تعلقی نہ پیدا کریں اگر ان سے تعلقات رکھے جائیں مجھ پر بحمد اللہ ذرا اثر نہ ہوگا البتہ اس کے عکس پر تعجب نہیں کہ اثر ہو۔