(ملفوظ۹۲) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ چشتیہ پر سب معترضین دلیر ہیں اس وجہ سے کہ یہ جواب نہیں دیتے جیسے فلا نے خان صاحب کہ مجھ سے تو لڑنے کو ہر وقت تیار تھے مگر مولوی مرتضی حسن صاحب سے کبھی نہ لڑے اس لئے کہ وہ بولتے ہیں۔ سو چشتیہ اسی لئے لوگوں کے زیادہ تختہ مشق رہے کہ یہ بولتے نہیں اور بولیں ہی کیا ان کے اندر ایک چیز ایسی ہے جو کسی کے اندر اس شان کی نہیں اور وہ شان فنا ہے ان کے یہاں طریق میں یہ پہلا قدم ہے جو دوسروں کا منتہی ہے
چشتیہ
(ملفوظ 91)چشتیہ کے یہاں کوئی غیر منقول جزو وطریق نہیں
( ملفوظ۹۱ تمتہ سابق) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ نقشبندیہ کے یہاں ذکر حنفی ہے لطائف کے ساتھ اور ایک مسئلہ ان کے یہاں تصور شیخ کا ہے اور یہ تصور اور لطائف مثل جزو طریق کے ہیں اور دونوں منقول نہیں مگر کسی منقول کے مزاحم بھی نہیں اور چشتیہ کے یہاں کوئی غیر منقول جزو طریق کے نہیں ۔ ایک تفادت اصول کا اس سے بھی معلوم ہو سکتا ہے۔

You must be logged in to post a comment.