ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ روحانیت میں اہل یورپ بالکل ٹھوس ہیں ہاں حسیات میں ان کا دماغ خوب کام کرتا ہے اور علوم کے لئے تو اللہ تعالی نے مسلمانوں ہی کا دماغ بنایا کے لئے اور کسی جے پاس دماغ ہی نہیں دوسروں کے علوم سطحیات ہیں جن میں عمق نہیں مگر پھر بھی ہر طبقے میں کچھ لوگ ذہین بھی ہوتے ہیں کمی بیشی کا فرق الگ رہا میں نے ایک انگریز کا لکھا ہوا فیلصہ دیکھا ہے شیعہ سنیوں کا مقدمہ تبرک کے متلعق عدالت میں پیش ہوا تھا شیعوں کا وکیل کہتا ہے کہ ہمارے یہاں تبرا کرنا عبادت ہے پھر جرم نہیں ہوسکتا – انگریز لکھتا ہے کہ ہم کو اس سے بحث نہیں اگر یہ عبادت ہے تو اس کی جزا ممکن ہے کہ آخرت میں ملے مگر دنیا میں فلاں دفعہ تعزیرات ہند کی بھگتنا ہی پڑے گا اس لئے میںاتنے دنوں کی سزا کرتا ہوں –
7 ذیقعدہ 1350 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم چھہارم شنبہ

You must be logged in to post a comment.