معاملہ روپے پیسے کی ایسی حرص مت کرو کہ حلال و حرام کی تمیز نہ رہے۔ اور جو حلال پیسہ خدا دے اس کو اڑاؤ نہیں ہاتھ روک کے خرچ کرو۔ بس جہاں سچ مچ ضرورت ہو وہیں اٹھا۔ معاملہ اگر کوئی مصیبت زدہ لاچاری میں اپنی چیز بیچتا ہو تو اس کو صاحب ضرورت سمجھ کر مت دباؤ اور اس چیز کے دام مت گراؤ یا تو اس کی مدد کرو یا مناسب داموں وہ چیز خرید لو۔ معاملہ اگر تمہارا قرض دار غریب ہو اس کو پریشان مت کرو بلکہ اس کو مہلت دو۔ کچھ یا سارا معاف کر دو۔ معاملہ اگر تمہارے ذمہ کسی کا قرض چاہتا ہو اور تمہارے پاس دینے کو ہے اس وقت ٹالنا بڑا ظلم ہے۔ معاملہ جہاں تک ممکن ہو کسی کا قرض مت کرو اور اگر مجبوری سے لو تو اس کو ادا کرنے کا خیال رکھو بے پرواہ مت بن جاؤ۔ اور اگر جس کا قرض ہے وہ تم کو کچھ کہے سنے تو الٹ کر جواب مت دو۔ ناراض نہ ہو۔ معاملہ ہنسی میں کسی کی چیز اٹھا کر چھپا دینا جس میں وہ پریشان ہو بہت بری بات ہے۔ معاملہ مزدور سے کام لے کر اس کی مزدوری دینے میں کوتاہی مت کرو۔ معاملہ قحط کے دنوں میں بعضے لوگ اپنے یا پرانے بچوں کو بیچ ڈالتے ہیں ان کو لونڈی غلام بنانا حرام ہے۔ معاملہ اگر کھانا پکانے کو کسی کو آگ دے دی یا کھانے میں ڈالنے کو کسی کو ذرا سا نمک دے دیا تو ایسا ثواب ہے جیسے وہ سارا کھانا اس نے دے دیا۔ معاملہ پانی پلانا بڑا ثواب ہے یہاں پانی کثرت سے ملتا ہے وہاں تو ایسا ثواب ہے جیسے غلام آزاد کیا۔ اور جہاں کم ملتا ہے وہاں ایسا ثواب ہے جیسے کسی مردے کو زندہ کر دیا۔ معاملہ اگر تمہارے ذمہ کسی کا لینا دینا ہو یا کسی کی امانت تمہارے پاس رکھی ہو تو دو چار آدمیوں سے اس کا ذکر کر دو یا لکھوا کر رکھ لو شاید مر مرا جاؤ تو تمہارے ذمہ کسی کا رہ نہ جائے۔

You must be logged in to post a comment.