ملفوظ392: علماء دیو بند کی شان

علماء دیو بند کی شان ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں کم عمری میں جب دیو بند پہلی مرتبہ گیا تو میں نے ان حضرات کو دیکھا اور یہ سمجھا کہ یہ کیا علماء ہونگے محض پڑھنے پڑھانے کے ہونگے اسلئے کہ چھوٹے چھوٹے قد معمولی لباس نہ چوغہ ہے نہ عمامہ ـ ہر طرح پر سادگی یہ خیال اس وجہ سے ہوا تھا کہ میں نے یہاں پر مولانا شیخ محمد صاحبؒ کو دیکھا تھا جو بہت قد آور وجیہ بزرگ تھے مگر پھر رہنے پر معلوم ہوا کہ وہ حضرات کیا چیز تھے کیا ٹھکانہ تھا ان کے علوم ظاہرہ اور علوم باطنہ کا ـ بحمداللہ ایسے بزرگوں کی خدمت میسر ہو گئی یہ اللہ کا فضل اور والد صاحب کا احسان ہے اول تو انہوں نے مجھ کو عربی کے لیے تجویز کیا اور پھر اس پر یہ احسان کہ دیوبند تعلیم کا سلسلہ رکھا ورنہ میرٹھ میں بھی ممکن تھا کیونکہ وہاں پر والد صاحب کا قیام بھی تھا اور ایک مرتبہ میرٹھ ہی میں مجھ کو ایک مدرسہ میں داخل کرنے کے لئے بھی گئے تھے شہر میں ایک مدرسہ بھی تھا مگر نہ معلوم کیا اسباب وہاں پر ہوئے داخل نہیں فرمایا اور پھر دیوبند ہی کو تجویز فرمایا ـ والد مرحوم کے لیے دل سے دعا نکلتی ہے ـ