خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ جن صاحب کو ان غلطی پر یہ فرمایا تھا کہ کسی واسطے سے گفتگو کرو کوئی شخص واسطہ بننے پر راضی نہیں ہوتا فرمایا اگر کوئی راضی نہیں تو مجھ کو اس ہی کی اطلاع کردیں میں کوئی اور طریق اختیار کروں گا ایک ہی طریقے پر مدار تھوڑا ہی ہے۔ بعض کی رائے یہ ہے کہ واسطہ بننے کے لئے کسی کو بالالتزاب منتخب کرلیا جاوے مگر اس کو پسند نہیں کرتا اس میں خرابی یہ ہے کہ جو اس طرح سے واسطہ بنیں گے ان کو مقرب اور مخصوص ہونے کا خیال پیدا ہوجائے گا اور دوسروں پر یہ اثر ہوگا کہ اس کی پرستش ہونے لگے گی ۔ بعضے پیروں اور مشائخ کے یہاں یہ بلا موجود ہے ۔ الحمد اللہ یہاں پر یہ بات بھی نہیں ۔
