(ملفوظ ۱۳۲) شریعت میں ایک حکم بھی خلاف فطرت نہیں ہے۔

ایک سلسۂ گفتگو میں فرمایا کہ اگر فطرتِ سلیمہ ہو تو ایک حکم بھی شریعت کا خلافِ فطرت نہیں ہے۔ چونکہ اکثر لوگوں کی فطرت سلیمہ نہیں اسلئے ایسے لوگوں کو وہ احکام فطرت اور عقل کے خلاف معلوم ہوتے ہیں جیسے بخار کے مریض کا ذائقہ فاسد ہوجانے کی وجہ سے اسکو زردہ پلاؤ قورمہ متنجن فیرنی بریانی سب کا ذائقہ بُرا معلوم ہوتا ہے، وہ کسی کو میٹھا، کسی کو کڑوا، کسی کو پھیکا بتلاتا ہے اور یہ ہی چیزیں کسی تندرست کو کھلائی جائیں وہ انکو خوشذائقہ اور عمدہ بتلائے گا۔